مردان سنٹرل جیل کے قریب واقع علاقوں کے مکینوں نے موبائل سگنلز کی بندش کے خلاف جیل کے سامنے احتجاجی دھرنا دیا اور جیل میں نصب جائمرز کی حدود کو صرف جیل کی چار دیواری تک محدود رکھنے کا مطالبہ کیا۔
احتجاج میں شرکت کرنے والے شہریوں نے الزام عائد کیا کہ جیل میں نصب طاقتور جائمرز کی فریکوئنسی اتنی زیادہ ہے کہ محبت آباد سمیت دیگر قریبی آبادیوں میں موبائل فون کے سگنلز مکمل طور پر بند ہو چکے ہیں۔ مظاہرین کے مطابق اس صورتحال کے باعث ایمرجنسی کی صورت میں ریسکیو، ایمبولینس یا دیگر ہنگامی سروسز سے بروقت رابطہ ممکن نہیں رہتا، جس کی وجہ سے متعدد افسوسناک واقعات بھی پیش آ چکے ہیں۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ جائمرز کی رینج جیل کی حدود سے باہر پھیلانا پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ ان کا مؤقف تھا کہ شہریوں کا بنیادی حق ہے کہ وہ ہنگامی حالات میں کسی بھی وقت اپنے پیاروں یا امدادی اداروں سے رابطہ کر سکیں۔
مظاہرین نے مزید دعویٰ کیا کہ جیل کے اندر قیدیوں کو منشیات اور موبائل فون تک رسائی حاصل ہے، جو جائمرز کی موجودگی کے باوجود بلا روک ٹوک استعمال کیے جا رہے ہیں۔ اس صورتحال پر سوال اٹھاتے ہوئے مظاہرین نے جیل انتظامیہ پر شدید تنقید کی۔
احتجاجی مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ جائمرز کی رینج کو صرف جیل کے احاطے تک محدود رکھا جائے تاکہ شہریوں کو درپیش رابطے کے مسائل ختم ہوں اور وہ ایمرجنسی کی صورت میں بروقت مدد حاصل کر سکیں۔
مظاہرے کے دوران ٹریفک کی روانی بھی متاثر ہوئی، جبکہ مقامی انتظامیہ نے مظاہرین سے مذاکرات کے لیے رابطہ کرنے کی کوشش کی۔