دریائے سوات سے لاپتہ بچے کی لاش 21 دن بعد برآمد

رپورٹ (CBN247)

سوات:سیالکوٹ سے تعلق رکھنے والے کم عمر بچے عبداللہ کی لاش آج سوات کے علاقے بریکوٹ-غالیگے کے مقام پر دریائے سوات سے برآمد کر لی گئی، جو 21 روز قبل لاپتہ ہوا تھا۔ ریسکیو 1122 سوات کے ترجمان نے لاش کی برآمدگی کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ یہ مسلسل جاری سرچ آپریشن کی کامیاب تکمیل ہے، جو جون کے آخر سے جاری تھا۔

ریسکیو 1122 کے ترجمان کے مطابق، ٹیموں نے روزانہ کی بنیاد پر شدید بارشوں اور بلند پانی کی سطح جیسے مشکل حالات کے باوجود تلاش جاری رکھی۔ بچے کی شناخت اہلِ خانہ نے لاش کی برآمدگی کے بعد کر لی۔ ضروری قانونی کارروائی مکمل ہونے کے بعد، ریسکیو 1122 کی ایمبولینس کے ذریعے عبداللہ کی میت کو اس کے آبائی علاقے ڈسکہ، سیالکوٹ روانہ کیا جائے گا۔

عبداللہ ان کئی افراد میں شامل ہے جو جولائی کے دوران سوات اور خیبر پختونخوا کے دیگر اضلاع میں شدید بارشوں اور سیلابی صورتحال کے باعث جاں بحق ہوئے۔ مسلسل مون سون بارشوں نے مختلف علاقوں میں طوفانی سیلاب برپا کر دیے ہیں، جس کے نتیجے میں وسیع پیمانے پر تباہی، متعدد خاندانوں کی نقل مکانی، اور درجنوں ڈوبنے کے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔

بچے کی لاش کی برآمدگی ایک بار پھر اس خطرے کو اجاگر کرتی ہے جو دریائے سوات کی بپھری ہوئی موجوں سے جڑا ہوا ہے۔ دریائے سوات بار بار گلیشیئر پگھلنے اور شدید بارشوں کے باعث اپنی حدود سے باہر نکل چکا ہے۔ ریسکیو 1122 اور ضلعی انتظامیہ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ دریا کے کناروں سے دور رہیں اور سیلابی علاقوں کا غیر ضروری سفر ہرگز نہ کریں، کیونکہ صوبے میں ہائی الرٹ جاری ہے۔

عبداللہ کی المناک موت خطے میں جاری ماحولیاتی بحران اور موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کا ایک اور تلخ ثبوت ہے، جہاں ہنگامی سروسز اپنی بھرپور کوششوں کے باوجود مزید انسانی جانوں کے نقصان کو روکنے میں مشکلات کا سامنا کر رہی ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے