سوات (نمائندہ خصوصی)
ملک کے مختلف علاقوں میں شدید گرمی کے باعث شہریوں نے سوات کی خوبصورت وادی ملم جبہ کا رخ کر لیا ہے، جہاں بلند و بالا پہاڑ، بادلوں سے ڈھکی فضائیں، ہلکی بارشیں، چیئر لفٹ اور دیگر تفریحی سرگرمیاں سیاحوں کو اپنی جانب کھینچ رہی ہیں۔ سیاحوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وہ سوات آکر بے حد خوش ہیں اور ان کا دل نہیں چاہتا کہ واپس جائیں۔
ملم جبہ اسکی ریزورٹ، جو سیمسنز گروپ آف کمپنیز کے زیر انتظام ہے، سیاحوں کو عالمی معیار کی تفریحی سہولیات اور محفوظ ماحول فراہم کر رہا ہے۔ ریزورٹ کی انتظامیہ کے مطابق ہر سال لاکھوں سیاح اس حسین وادی کا رخ کرتے ہیں اور سیاحوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

گزشتہ روز سیمسنز گروپ آف کمپنیز کی جانب سے مردان پریس کلب کے ممبران کے لیے دورے کا اہتمام کیا گیا، جس کا انتظام بیرسٹر منصور باچہ نے کیا تھا۔ اس دوران پریس کلب کے وفد کو کمپنی کی جانب سے سیاحتی سرگرمیوں، سیکیورٹی اقدامات اور سہولیات کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
کمپنی کے سیکیورٹی انچارج میجر (ر) عمر علی خان نے بتایا کہ ملم جبہ میں سیکیورٹی کے لیے مخصوص پوائنٹس قائم کیے گئے ہیں، اور ہر مقام کی مکمل نگرانی کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوات میں دہشت گردی کے خاتمے کے بعد سیاحت کو دوبارہ بحال کرنے میں سیمسن گروپ نے کلیدی کردار ادا کیا ہے۔
ڈپٹی منیجر شہزاد عالم نے بتایا کہ کمپنی نے اربوں روپے کی سرمایہ کاری سے نہ صرف ہزاروں مقامی افراد کو روزگار فراہم کیا بلکہ بین الاقوامی معیار کی سہولیات بھی مہیا کیں۔ ان میں فائیو اسٹار ہوٹل، چیئر لفٹ، زیپ لائن، اسکی شاپ، اسکیئنگ اور بین الاقوامی سنو بورڈنگ مقابلوں کا انعقاد شامل ہے۔ ان سہولیات کے باعث ملم جبہ نے مری، گلیات اور خیبر پختونخوا کے دیگر سیاحتی مقامات کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
شہزاد عالم کا کہنا تھا کہ ماضی میں یہاں صرف پی ٹی ڈی سی ہوٹل تھا، لیکن 2014 کے بعد سیمسن گروپ کی سرمایہ کاری سے نہ صرف پی سی ہوٹل قائم ہوا بلکہ دیگر چھوٹے سرمایہ کاروں نے بھی یہاں ہوٹل انڈسٹری میں سرمایہ کاری شروع کر دی۔ اب علاقے میں 100 سے زائد ہوٹل قائم ہو چکے ہیں۔
سیاحوں کے تحفظ کے لیے جدید سیکیورٹی نظام اور ابتدائی طبی امداد کی سہولیات بھی فراہم کی گئی ہیں۔ کمپنی کی جانب سے ایک ہسپتال قائم کیا گیا ہے جہاں ڈاکٹر اور عملہ ہر وقت موجود رہتا ہے، جبکہ ایمبولینس بھی ہمہ وقت دستیاب ہے۔
ملم جبہ کے علاوہ، گرین ویلی بھی ایک ابھرتا ہوا سیاحتی مقام بن چکا ہے جہاں ہر عمر کے افراد کے لیے تفریحی سرگرمیاں دستیاب ہیں۔ شہزاد عالم کے مطابق سیزن کے دوران روزانہ دو ہزار سے سیاح ملم جبہ کا رخ کرتے ہیں
سوات میں سیکیورٹی فورسز کے آپریشن کے بعد علاقے میں امن قایم ہوا ہے اور پی ڈی ایم کے اہلکار مون سون کے دوران دریا کنارے پر وقت چوکنا رہتے ہیں جبکہ دریائے سوات معمول کے مطابق بہہ رہا ہے اور حال ہی میں بدقسمت ناخوشگوار واقعے کے بعد حکومت کی جانب سے تجاوزات کے خلاف گرینڈ آپریشن بھی کیا گیا
سیمسنز گروپ کے اقدامات نے نہ صرف سیاحت کو فروغ دیا بلکہ مقامی معیشت کو بھی سہارا دیا ہے، جس کے باعث علاقے میں کاروباری سرگرمیوں میں بھی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔