ضلع باجوڑ کی تحصیل خار کے علاقے صدیق آباد میں بدھ کے روز دوپہر ایک خوفناک بم دھماکہ ہوا، جس کے نتیجے میں اسسٹنٹ کمشنر ناوگئی فیصل اسماعیل، تحصیلدار عبدالوکیل خان، ایک پولیس اہلکار اور ایک راہگیر سمیت چار افراد شہید، جبکہ 17 افراد زخمی ہوگئے۔
واقعہ بدھ کی دوپہر تقریباً 2 بجے اس وقت پیش آیا جب اسسٹنٹ کمشنر ناوگئی فیصل اسماعیل کی سرکاری گاڑی صدیق آباد پھاٹک کے قریب ناوگئی روڈ پر ہیڈ کوارٹر خار کی جانب آ رہی تھی۔ راستے میں ریموٹ کنٹرول بم سے گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔ دھماکہ اتنا شدید تھا کہ اس کی آواز کئی کلومیٹر دور تک سنی گئی، جبکہ جائے وقوعہ پر افراتفری مچ گئی۔
دھماکے کے نتیجے میں اسسٹنٹ کمشنر فیصل اسماعیل، تحصیلدار عبدالوکیل خان، پولیس کانسٹیبل زاہد، اور ایک راہگیر فضل منان موقع پر شہید ہو گئے، جبکہ 17 افراد زخمی ہو گئے جن میں پولیس اہلکار اور عام شہری دونوں شامل ہیں۔
زخمیوں میں کانسٹیبل ایاز، محمد زمین، سیدالرحمن، فضل حق، ایس آئی نور حکیم کے علاوہ وقار خان، حیات اللہ، عمر، عرفان، عبدالصمد، جمیل، فضل بادشاہ، زیر گل، فضل حکیم، بلال، عطا اللہ اور ظاہر شامل ہیں۔ چار زخمیوں کو تشویشناک حالت کے پیش نظر پشاور منتقل کیا گیا ہے۔
دھماکے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو ٹیمیں، مقامی لوگ اور سیکیورٹی فورسز فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں اور امدادی سرگرمیوں میں حصہ لیا۔ زخمیوں اور شہداء کو فوری طور پر ہیڈکوارٹر ہسپتال خار منتقل کیا گیا۔
شہداء کی نمازِ جنازہ خار پولیس لائن میں ادا کی گئی، جس میں ڈپٹی کمشنر باجوڑ شاہد علی، ڈی پی او وقاص رفیق، کمانڈنٹ باجوڑ اسکاؤٹس، سرکاری افسران، شہداء کے لواحقین اور بڑی تعداد میں شہریوں نے شرکت کی۔ اس موقع پر باجوڑ پولیس کے چاق و چوبند دستے نے شہداء کو سلامی پیش کی، اور اعلیٰ حکام نے ان کے جسد خاکی پر پھول چڑھائے۔
نمازِ جنازہ کے بعد شہداء کی میتوں کو ان کے آبائی علاقوں کو روانہ کر دیا گیا۔ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے کر تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے، جبکہ دھماکے کی نوعیت اور ملزمان کے حوالے سے مزید معلومات اکھٹی کی جا رہی ہیں