سابق وفاقی وزیر خواجہ محمد خان ہوتی کی حکومت پر کڑی تنقید، کرپشن کے خاتمے اور قومی حکومت کے قیام کا مطالبہ

رپورٹ (CBN247)

مردان : سابق وفاقی وزیر نوابزادہ خواجہ محمد خان ہوتی نے کہا ہے کہ ملک میں سونا، تانبہ اور دیگر معدنی وسائل کی باتیں عوام کے لیے محض خواب بن کر رہ گئی ہیں۔ ماضی میں سابق وزیراعظم عمران خان نے بھی عوام کو تیل کی دریافت کے خواب دکھائے تھے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مردان پریس کلب میں “میٹ دی پریس” پروگرام کے دوران کیا۔

خواجہ ہوتی نے کہا کہ جب تک ملک میں کرپشن کا خاتمہ نہیں ہوگا، گڈ گورننس ممکن نہیں۔ انہوں نے قومی حکومت کے قیام اور بلا تفریق احتساب کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ نیب کو سیاسی مخالفین کو بلیک میل کرنے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آئین میں ترمیم کر کے کرپشن کی سزائے موت ختم کی جانی چاہیے۔

انہوں نے عدالتی نظام پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انصاف دینے والا بھی وکیل ہے اور انصاف کے لیے لڑنے والا بھی وکیل، لیکن عدالتی فیصلوں کے باوجود وکلاء ملزمان کو پچھلے دروازے سے نکال لیتے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ اگر ان کے بیانات کو توہین عدالت سمجھا جائے، تو وہ ایسی توہین کو اصلاح کی نیت سے قبول کریں گے۔

سابق وزیر کا کہنا تھا کہ ملک میں امیر اور غریب کے لیے یکساں انصاف ہونا چاہیے، اور فوری و سستا انصاف فراہم کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاستدان اپنے مفادات کے تحفظ کے لیے آئین میں ترامیم کرتے ہیں، لیکن عوامی مفاد میں کوئی ترمیم آج تک نہیں کی گئی۔

پشاور میں ذوالفقار عفانی کے بیٹے پر مبینہ تشدد کا ذکر کرتے ہوئے خواجہ ہوتی نے پولیس کی خاموشی پر شدید اعتراض کیا۔ انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ نے عوامی نیشنل پارٹی اور پیپلز پارٹی کی مشترکہ حکومت کے منصوبوں پر اپنی حکومت کی تختیاں لگا دی ہیں۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ اے این پی کی حکومت کے خاتمے پر صوبے پر 60 ارب روپے کا قرض تھا، جو اب بڑھ کر 1020 ارب روپے ہو چکا ہے، اور سوال اٹھایا کہ یہ پیسہ کہاں گیا؟

سوشل میڈیا سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے اظہار رائے کی آزادی کی حمایت کی، لیکن غیر اخلاقی مواد کے پھیلاؤ کی سخت مخالفت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسی تصاویر، ویڈیوز اور پوسٹس سوشل میڈیا پر شیئر نہ کی جائیں۔

خواجہ محمد خان ہوتی نے حکومت کی معاشی پالیسیوں کو غیر مستحکم قرار دیتے ہوئے کہا کہ ڈالر کی قیمت مستحکم ہونے کے حکومتی دعوے عوام کے لیے بے فائدہ ہیں، جبکہ بجلی کی قیمتیں ان کی استطاعت سے باہر ہو چکی ہیں۔ انہوں نے سولر سسٹم پر ٹیکس عائد کرنے کی پالیسی پر بھی سخت تنقید کی اور کہا کہ پہلے حکومت خود لوگوں کو سولر لگانے کا کہتی تھی، اب ان پر بوجھ ڈال رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ ملک ہم سب کا ہے، اور ہر پاکستانی کو اس کی بہتری کے لیے سوچنے کی ضرورت ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے