مردان کے تاجروں کا فلسطین پر مظالم کے خلاف احتجاج ،اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ کا اعلان

رپورٹ (CBN247)

مردان: فلسطین میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف مرکزی تنظیم تاجران (احسان باشا گروپ) کی جانب سے شمسی روڈ پر ایک بڑے احتجاجی مظاہرے کا انعقاد کیا گیا۔ مظاہرین نے اسرائیل کے خلاف نعرے بازی کی، اسرائیلی پرچم نذرِ آتش کیا اور غزہ میں جاری ظلم و ستم کے خلاف بطور احتجاج اسرائیلی مصنوعات کے مکمل بائیکاٹ کا اعلان کیا۔

احتجاجی ریلی کی قیادت مرکزی تنظیم تاجران خیبرپختونخوا کے جنرل سیکرٹری احسان باشا، سرپرستِ اعلیٰ حاجی رحمت گل، ضلعی جنرل سیکرٹری غلام حسین، اسمال چیمبر آف کامرس کے صدر تاج محمد، نائب صدر نعیم شاہ، بینک روڈ کے صدر رضوان اللہ، اور دیگر اہم شخصیات پرویز خان و عبدل زر لالئی نے کی۔

مظاہرین نے شمسی روڈ کو کچھ دیر کے لیے بلاک کیا اور غزہ میں عورتوں اور بچوں سمیت معصوم شہریوں کے قتل پر شدید غم و غصہ کا اظہار کیا۔ انہوں نے امریکی صدر کے حالیہ اسرائیل کی حمایت میں دیے گئے بیانات کی بھی مذمت کی اور خبردار کیا کہ اگر ظلم بند نہ ہوا تو ملک گیر احتجاج کیا جائے گا۔

احتجاج کے بعد ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے احسان باشا نے مسلم حکمرانوں کی خاموشی پر کڑی تنقید کی اور کہا کہ وہ فلسطینیوں کی قربانیوں کے بدلے امریکا کی خوشنودی حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے تمام تاجروں پر زور دیا کہ وہ اسرائیلی مصنوعات کی فروخت بند کریں، اور خبردار کیا کہ خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف تنظیمی سطح پر کارروائی کی جائے گی۔

احسان باشا نے حکومتِ پاکستان سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیلی مظالم پر واضح مؤقف اختیار کرے اور اسلامی ممالک سے اپیل کی کہ وہ متحد ہو کر اس بحران کا مقابلہ کریں۔

الجزیرہ کے مطابق 3 فروری 2025 تک اسرائیلی حملوں میں تقریباً 62,614 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جب کہ انڈیپنڈنٹ کے مطابق مارچ 2025 کے آخر تک یہ تعداد کم از کم 50,021 بتائی گئی ہے۔ یہ تنازعہ اکتوبر 2023 میں حماس کے حملے سے شروع ہوا تھا، جس میں 1,200 سے زائد اسرائیلی ہلاک ہوئے تھے، جو کہ اسرائیل کے لیے کئی دہائیوں میں سب سے ہلاکت خیز دن تھا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے