رپورٹ (CBN247)
کاونٹر ٹیرارزم ڈیپارٹمنٹ خیبر پختونخوا نے ریاست کو انتہائی مطلوب 14 شدت پسندوں کے سرعام کی قیمت مقرر کرتے ہوئے فہرست جاری کر دی۔مجموعی طور پر شدت پسندوں کے سروں کی قیمت 13 کروڑ روپے مقرر کی گئی ہے۔
سی ٹی ڈی کے مطابق ریاست کی جانب سے دہشت گرد قرار دینے والی کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے 14 دہشتگرد ضلع کرم میں فرقہ وارانہ فسادات، دہشتگردی، امدادی قافلوں کی لوٹ مار، جلاؤ گھیراو اور بچوں و خواتین سمیت 200 سے زائد افراد کے قتل میں ملوث ہے۔
فہرست کے مطابق کاظم عرف احمد کے سر کی قیمت سب سے زیڈہ 3 کروڑ روپے رکھی گئی ہے۔امجد عرف محمد کے سر کی قیمت 2 کروڑ، مکرم خان کے سر کی قیمت ڈیڑھ کروڑ، درویش وزیر، سیف اللہ، عثمان عرف شفیق، اور نور اللہ عرف درویش کے سروں کی قیمت ایک ایک کروڑ روپے مقرر کی گئی ہے۔
سی ٹی ڈی کے مطابق عثمان کے سر کی قیمت 80 لاکھ، مولانا طیب کے سر کی قیمت 50 لاکھ، یاسین عرف شاہین، آدم ساز عرف پراگے ، منصور، وزیر مہمند عرف ملنگ اور اسامہ کے سروں کی قیمت 30، 30 لاکھ روپے مقرر کی گئی ہے۔