رپورٹ (CBN247)
مولانا حامد الحق حقانی سمیت دیگر جانبحق افراد کا جنازہ دارلعلوم حقانیہ میں پڑھایا گیا ۔ ہزاروں علما و مشائخ، سیاسی اور سماجی شخصیات سمیت عوامی کی جم غفیر شرکت۔ مولانا راشد الحق حقانی بن مولانا سمیع الحق شہید اتفاق رائے سے دارالعلوم حقانیہ کے نائب مہتمم بن گئے ۔

علما و مشائخ نے دستار بندی کی جبکہ مولانا عبدالحق ثانی بن مولانا حامد الحق حقانی کی بطور سیاسی جانشین دستار بندی کی گئی۔آج اکوڑہ خٹک میں ہر آنکھ اشکبار اور غم کا سماں، نومنتخب نائب مہتمم مولانا راشد الحق حقانی نے جنازے سے خطاب کرتے ہوئے تمام مہمانوں اور شخصیات کا شکریہ ادا کیا ۔

انہوں نے عوام سے صبر کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملک ہمارا ہے ۔ ہمارے آباو اجداد نے اس کی بقا کیلئے لازوال قربانیاں دیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے والد شہید مولانا سمیع الحق اور برادر مولانا حامد الحق شہید بھی اس ملک کیلئے قربان ہوگئے ۔ مولانا عبدالحق ثانی نے کہا کہ ہم حق کا راستہ کبھی نہیں چھوڑیں گے ۔ یہ دھماکے ، حملے اور دھمکیاں ہمارے مشن میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈال سکتے ۔
جنازے میں ملک و بیرون ملک سے ہزاوروں علما ، مشائخ ، سیاسی اور سماجی شخصیات سمیت حکومتی ارکان اور مذہبی و سیاسی تنظیموں کے نمائندوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی ۔ دارالحدیث میں شیخ الحدیث مولانا انوار الحق مہتمم دارالعلوم حقانیہ نے اجتماعی دعا کی اور جنازے میں شرکا کا شکریہ ادا کیا ۔ جبکہ خاندان حقانی سمیت تمام علما مشائخ نے مولانا راشد الحق سمیع کی بطور نائب مہتمم دارالعلوم حقانیہ اور مولانا عبدالحق ثانی کی بطور سیاسی جانشین مولانا حامد الحق حقانی کی تائید کی ۔ جبکہ ہزاروں علما و مشائخ سمیت دارالعلوم حقانیہ کے اساتذہ اور شیوخ نے توثیق کی ۔
دستاربندی کے بعد تمام علما اور مشائخ سمیت ہزاروں لوگوں نے متفقہ قراداد پیش کی کہ اس واقعہ کا تحقیقی جائزہ لیا جائے اور مجرموں کو بے نقاب کرکے کیفر کردار تک پہنچا جائے اور اس واقعہ میں شامل تمام کرداروں کو قانون کے دائرہ میں لایا جائے ۔ ہم حکومت وقت اور ریاستی اداروں سے یہی مطالبہ کرتے ہیں ۔ جنازے کے بعد تدفین کا عمل شروع ہوا اور مولانا حامد الحق حقانی شہید اپنے شہید والد مولانا سمیع الحق شہید کے پہلووں میں سپردخاک کردیئے گئے ۔