خیبرپختونخوا میں سرکاری ملازمین کا حکومت کے خلاف احتجاج اور صوبائی بجٹ مسترد۔

خیبرپختونخوا حکومت کے خلاف اس احتجاج میں سرکاری ملازمین نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر سرکاری ملازمین کے حق میں اور حکومت و بجٹ کے خلاف نعرے درج تھے۔

مردان پریس کلب کے سامنے آل پاکستان گورنمنٹ ایمپلائیز گرینڈ الائنس (AGEGA) کے زیرِ انتظام احتجاجی مظاہرے میں کالج اساتذہ نے بھی بھرپور شرکت کی۔

اساتذہ کی قیادت پروفیسر حسن الرحمن (سینئر نائب صدر کپلا)، پروفیسر فیاض اختر (ڈویژنل صدر)، اور پروفیسر محمد وسیم (جنرل سیکریٹری کالج یونٹ) کر رہے تھے۔

مظاہرین نے صوبائی بجٹ کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہوئے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وفاقی حکومت کی طرز پر انہیں بھی 30 فیصد ڈسپیئرٹی ریڈکشن الاؤنس (DRA) دیا جائے۔

انہوں نے خبردار کیا کہ اگر ان کے مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو 25 جون کو صوبائی اسمبلی کے سامنے مستقل دھرنا دیا جائے گا، اور صوبے بھر میں مکمل قلم چھوڑ ہڑتال کی جائے گی۔

کالج اساتذہ کی تنظیم کے نائب صدر پروفیسر حسن الرحمن نے HTN سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وفاق کی طرح صوبائی حکومت کو بھی DRA میں اضافہ کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا، ’’پاکستان کے آئین کے مطابق تمام سرکاری ملازمین کی تنخواہیں برابر ہونی چاہییں، سکیل ایک جیسے ہیں تو مراعات بھی برابر ملنی چاہییں۔ بیوروکریسی، ججز اور سیاسی رہنماؤں کو مختلف الاؤنسز کے تحت 100 فیصد تنخواہیں مل رہی ہیں، جس کی وجہ سے دیگر سرکاری ملازمین میں مایوسی پائی جاتی ہے۔ حکومت نے وعدہ کیا تھا کہ یہ مایوسی ختم کی جائے گی۔ وفاقی حکومت نے 30 فیصد DRA دیا ہے مگر ہماری صوبائی حکومت نے صرف 15 فیصد دیا ہے، اور اس میں بھی صرف 5 فیصد اضافہ کیا گیا ہے، وہ بھی صرف گریڈ 1 سے 16 تک کے ملازمین کے لیے۔ اسی وجہ سے ہم نے یہ بجٹ مسترد کیا ہے کیونکہ 10 جون کو حکومت نے ہمارے ساتھ 30 فیصد موجودہ بنیادی سکیل پر DRA کا وعدہ کیا تھا، مگر صوبائی بجٹ میں اس پر عملدرآمد نہیں کیا گیا۔ اس کے خلاف آج صوبے بھر میں احتجاجی ہڑتال کی گئی ہے، اور 25 تاریخ کو صوبائی اسمبلی کے سامنے دھرنا دیا جائے گا، جب تک مطالبات تسلیم نہیں کیے جاتے۔‘‘

تمام مظاہرین نے قیادت کی آواز پر لبیک کہا اور عہد کیا کہ جب تک تمام مطالبات پورے نہیں ہوتے، وہ اپنی قیادت کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔

خیبرپختونخوا حکومت نے 13 جون بروز جمعہ آئندہ مالی سال کے لیے 2.119 ٹریلین روپے کا بجٹ پیش کیا، جس میں 547 ارب روپے کا ریکارڈ ترقیاتی بجٹ شامل ہے، اور کم از کم تنخواہ 40 ہزار روپے مقرر کی گئی ہے۔

صوبائی بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اور ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں 7 فیصد اضافہ بھی شامل ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے