آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان مالی سال 2025-26 کے بجٹ پر ابتدائی معاہدہ طے پا گیا

مانیٹرینگ ڈیسک

اسلام آباد — بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (IMF) اور حکومتِ پاکستان کے درمیان مالی سال 2025-26 کے بجٹ کے لیے ایک جامع مالیاتی فریم ورک پر ابتدائی معاہدہ طے پا گیا ہے، جو ملک میں جاری اقتصادی اصلاحات اور مالیاتی استحکام کی کوششوں میں ایک اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔

پالیسی سطح کے مذاکرات 19 مئی 2025 کو اسلام آباد میں شروع ہوئے، جن میں محصولات کے اہداف، ترقیاتی اخراجات، دفاعی بجٹ، اور صنعتی ٹیرف میں اصلاحات سمیت متعدد اہم مالیاتی پالیسی امور پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔

ذرائع کے مطابق، بعض معاملات پر اب تک مکمل اتفاق نہیں ہو سکا، جن میں تنخواہ دار طبقے کے لیے ٹیکس میں رعایت، دفاعی اخراجات میں ممکنہ اضافہ، اور رئیل اسٹیٹ سے متعلق مجوزہ پالیسیاں شامل ہیں۔ تاہم، آئی ایم ایف نے اصولی طور پر پراپرٹی خریداروں کے لیے ودہولڈنگ ٹیکس میں 2 فیصد کمی کی منظوری دے دی ہے، جبکہ جائیداد فروخت کرنے والوں کے لیے ٹیکس کی شرح برقرار رکھی گئی ہے۔

وزارت خزانہ کے حکام کا کہنا ہے کہ مذاکرات کا عمل جاری ہے اور آئندہ دنوں میں باقی ماندہ نکات پر بھی اتفاق رائے حاصل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ آئی ایم ایف نے پاکستان کے ساتھ جاری مالیاتی پروگرام کے تحت ریاستی ملکیتی اداروں کی نجکاری، اخراجات میں کفایت شعاری، اور محصولات میں بہتری پر زور دیا ہے۔

آئی ایم ایف کا اگلا جائزہ رواں سال کی دوسری ششماہی میں متوقع ہے، جس میں پاکستان کی اقتصادی کارکردگی اور اصلاحات کے نفاذ کا جائزہ لیا جائے گا۔

ماہرین کا ماننا ہے کہ یہ ابتدائی معاہدہ بجٹ سازی کے عمل اور مالیاتی نظم و ضبط کے فروغ کے لیے ایک حوصلہ افزا پیش رفت ہے، جو معیشت کے استحکام کی جانب ایک اہم قدم ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے