رپورٹ: نصرت اللہ طاہرزی ( پارون، نورستان )
نورستان کے دارالحکومت پارون کے گُشت علاقے میں ایک نہایت ضروری دو منزلہ اسکول عمارت کا افتتاح کر دیا گیا ہے، جو ان طلباء کے لیے راحت کا باعث بنی ہے جو برسوں سے بغیر کسی مناسب پناہ گاہ کے تعلیم حاصل کر رہے تھے۔ یہ عمارت تقریباً 15 لاکھ افغانی کی لاگت سے وزارت تعلیم کے داخلی بجٹ سے تعمیر کی گئی ہے۔

مقامی حکام کا کہنا ہے کہ یہ نئی عمارت تقریباً 200 طلباء کی تعلیمی ضروریات کو پورا کرے گی اور علاقے میں تعلیمی ڈھانچے کی طویل المدتی کمی کو مؤثر طریقے سے دور کرے گی۔
نورستان کے ڈائریکٹر تعلیم تاج محمد مطمئن کے مطابق، اس عمارت پر 12 سے 15 لاکھ افغانی کے درمیان لاگت آئی ہے اور یہ ایک محفوظ اور فعال تعلیمی ماحول فراہم کرتی ہے۔
تاج محمد مطمئن نے کہا کہ گشت اسکول کی تعمیر سے تقریباً 200 طلباء کے لیے پناہ کا مسئلہ حل ہو گیا ہے اور اب تعلیمی سرگرمیوں کے لیے سازگار حالات میسر آ گئے ہیں۔ ہم مستقبل میں اسکول کے مزید حصے بھی تعمیر کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
پارون کے رہائشیوں نے اس پیشرفت کا خیرمقدم کیا ہے اور کہا ہے کہ ماضی میں طلباء کو شدید موسمی حالات میں سخت مشکلات کا سامنا تھا۔
پارون کے رہائشی شیر علی نے بتایا کہ یہ ایک بہت اچھی پیشرفت ہے کہ اب ہمارے اسکول کی اپنی عمارت ہے۔ ماضی میں جب تیز ہوا یا بارش ہوتی تھی تو کلاسز منسوخ ہو جاتیں اور طلباء کو واپس گھر جانا پڑتا تھا۔ اب، شکر ہے، وہ پرسکون ماحول میں تعلیم حاصل کر سکیں گے۔
تاہم، بہت سے مقامی لوگ اس بات پر زور دیتے ہیں کہ اب بھی کئی چیلنجز باقی ہیں۔ نورستان کے مختلف علاقوں میں درجنوں اسکول ایسے ہیں جو اب بھی مناسب عمارتوں، چار دیواری اور بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔
ایک اور رہائشی شاکراللہ نے کہا کہ پارون اور نورستان کے دیگر اضلاع میں اب بھی درجنوں اسکول عمارتوں، دیواروں اور بنیادی سہولیات کے بغیر کام کر رہے ہیں۔ ان مسائل کی وجہ سے طلباء کی تعلیم متاثر ہوتی ہے۔ ماضی میں تعلیم کو کبھی ترجیح نہیں دی گئی، لیکن اب ہم موجودہ حکومت سے گزارش کرتے ہیں کہ اس شعبے پر خاص توجہ دے۔
صوبائی حکام بھی ان کمیوں کو تسلیم کرتے ہیں۔نورستان کے نائب گورنر فیصل مختار نے عوام کو یقین دلایا ہے کہ حکومت بتدریج ان مسائل کو حل کرنے کے لیے کام کر رہی ہے۔
نائب گورنر فیصل مختار نے کہا کہ نورستان کے مرکز اور تمام اضلاع میں ہم اسکول عمارتوں، پناہ گاہوں، چار دیواریوں، درسی کتب، قلم، کاپیوں اور دیگر ضروری اشیاء سے متعلق مسائل کو حل کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ ہمارا ہدف طلباء کے لیے بہتر تعلیمی ماحول فراہم کرنا ہے۔
ادھر، نورستان کے محکمہ تعلیم کا کہنا ہے کہ امدادی تنظیموں کی مدد سے صوبے کے مرکز اور اضلاع میں 300 سے زائد کمیونٹی بیسڈ کلاس رومز قائم کیے گئے ہیں تاکہ ان بچوں کو تعلیم فراہم کی جا سکے جو ماضی میں جنگ یا فاصلے کی وجہ سے اسکول جانے سے محروم تھے۔
گشت اسکول کی عمارت کا افتتاح نورستان میں تعلیم کے لیے ایک امید افزا قدم سمجھا جا رہا ہے — اور اس حقیقت کی یاد دہانی بھی ہے کہ یہاں تعلیمی ترقی کے لیے ابھی بہت سا کام باقی ہے۔