خیبر پختونخوا میں سیاحت کے فروغ کے لیے 7 ارب روپے کی اراضی اونے پونے داموں لیز پر دینے کا منصوبہ

تیمور خان

خیبر پختونخوا حکومت نے ایبٹ آباد میں 58 ایکڑ اراضی پر فائیو اسٹار ہوٹلز، پارک اور دیگر تفریحی سہولتیں فراہم کرنے کے لیے بین الاقوامی سرمایہ کاروں کی کانفرنس طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اراضی لیز پر دینے سے گلیات ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کو 2 ارب روپے کی آمدنی ہوگی، تاہم تمام اراضی کی موجودہ قیمت 7 ارب روپے سے زیادہ ہے۔

خیبر پختونخوا میں سیاحت کو فروغ دینے کے لیے ورلڈ بینک سے قرض لے کر چار انٹیگریٹیڈ ٹوارزم زونز قائم کیے گئے۔ 2021 اور 2022 میں چترال میں مداک لشٹ، سوات میں منکیال، ایبٹ آباد میں ٹھنڈیانی اور مانسہرہ گنول کے زونز کی فیزیبلٹی رپورٹ مکمل کر لی گئی تھی۔ ہونا یہ چاہیے تھا کہ اس وقت ہی پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ذریعے اس پر کام شروع کیا جاتا، لیکن محکمہ سیاحت کی سست روی کی وجہ سے یہ منصوبہ التوا کا شکار رہا۔ ذرائع کے مطابق منکیال اور گنول کے ٹینڈرز ہوچکے ہیں، لیکن ابھی تک وہاں کسی بین الاقوامی سرمایہ کار نے دلچسپی ظاہر نہیں کی۔

دستاویزات کے مطابق خیبر پختونخوا حکومت نے ایبٹ آباد کے علاقے ٹھنڈیانی میں 468 کنال (ساڑھے اٹھاون ایکڑ) اراضی کی قیمت 1 کروڑ 60 لاکھ روپے فی کنال مقرر کی ہے۔ اس طرح کل اراضی کی قیمت 7 ارب 48 کروڑ 80 لاکھ روپے بنتی ہے، جس پر ہوٹلز، ریزورٹس، سپا اور دیگر سہولتیں بنانے کے لیے 50 سال کی لیز پر دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ حکومت اس اراضی کو کسی سرمایہ کار کو دینے کی کوشش کر رہی ہے، اور یہ بھی آپشن رکھا گیا ہے کہ اگر ایک کی بجائے دو سرمایہ کار اس میں سرمایہ کاری کرنا چاہیں تو وہ بھی کر سکتے ہیں۔

اس منصوبے کے ورک پلان کے مطابق مجوزہ اراضی کو جدید بنایا جائے گا۔ اس پر خرچ کا تخمینہ 8 کروڑ ڈالر لگایا گیا ہے، جس کے لیے بین الاقوامی سرمایہ کاروں کی تلاش کی جا رہی ہے۔ اس سلسلے میں بین الاقوامی اخبارات میں اشتہارات بھی دیے جائیں گے اور بین الاقوامی کانفرنس کا بھی انعقاد کیا جائے گا۔ حکومت کی کوشش ہے کہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور چین کا کوئی سرمایہ کار یہاں پر سرمایہ کاری کرے۔

رابطہ کرنے پر ڈائریکٹر جنرل گلیات ڈیویلپمنٹ اتھارٹی شاہ رخ نے بتایا کہ سعودی عرب نے یہاں پر سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی تو ظاہر کی ہے، لیکن اب دیکھنا یہ ہے کہ وہ مکمل سرمایہ کاری کرتے ہیں یا نہیں۔ ’’اس کے علاوہ بین الاقوامی کانفرنس کا بھی انعقاد کیا جائے گا۔‘‘

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے