رپورٹ ( CBN247)
خیبرپختونخوا اسمبلی نے افغان مہاجرین کی واپسی کی مدت میں توسیع سے متعلق قرارداد متفقہ طور پر منظور کرتے ہوئے وفاقی حکومت سے افغانستان سے متعلق پالیسی پر نظرثانی کا مطالبہ کر دیا ہے۔ قرارداد پاکستان تحریک انصاف کے رکن میاں شرافت نے پیش کی، جسے ایوان نے مکمل اتفاق رائے سے منظور کیا۔
قرارداد کے متن کے مطابق افغان مہاجرین کی واپسی کی مدت میں توسیع سے انتظامی سطح پر بہتر اقدامات ممکن ہوں گے، اور مہاجرین کو واپسی پر اپنے گھریلو سامان کے ہمراہ جانے کی اجازت دی جانی چاہیے۔ ایوان نے اس بات پر زور دیا کہ دونوں ممالک کے درمیان اعتماد کی فضا بحال کرنے کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔ قرارداد میں وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ افغانستان سے متعلق پالیسی پر نظرثانی کی جائے اور خیبرپختونخوا حکومت کو افغانستان سے براہِ راست مذاکرات کی اجازت دی جائے۔
اسی اجلاس میں خیبرپختونخوا اسمبلی نے “رائٹ ٹو انفارمیشن (ترمیمی) بل 2025” بھی منظور کر لیا، جو وزیرِ قانون آفتاب عالم نے پیش کیا تھا۔
علاوہ ازیں، ایوان نے فلسطینی عوام پر اسرائیلی مظالم کے خلاف بھی ایک مشترکہ قرارداد منظور کی، جو حکومتی رکن عبدالسلام اور اپوزیشن کے رکن عدنان وزیر نے پیش کی۔ قرارداد میں وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ فلسطین کی آزاد ریاست کے قیام کے لیے سفارتی سطح پر بھرپور کوششیں کی جائیں، او آئی سی کا ہنگامی اجلاس بلایا جائے اور عالمی اداروں کو غزہ اور فلسطین میں فوری جنگ بندی کے لیے متحرک کیا جائے۔ ساتھ ہی اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ اور غزہ کے عوام کے لیے فوری انسانی امداد کی فراہمی پر بھی زور دیا گیا۔
یہ قراردادیں خیبرپختونخوا اسمبلی میں اتفاقِ رائے سے منظور کی گئیں، جن سے مقامی اور عالمی سطح پر اہم پالیسی معاملات میں صوبے کے مؤقف کی عکاسی ہوتی ہے