نمائندہ خصوصی
پاکستان اس وقت آبی بحران کی لپیٹ میں ہے، جہاں ہر سال قیمتی پانی ضائع ہو رہا ہے، زمینیں بنجر ہو رہی ہیں، اور زیرِ زمین ذخائر تیزی سے ختم ہو رہے ہیں۔ اس خطرناک صورتِ حال پر ردِعمل دیتے ہوئے ماحولیاتی تنظیم زرغون تحریک نے مؤثر اقدامات اور قومی ایمرجنسی کے نفاذ کا مطالبہ کر دیا ہے۔
پانی کا زیاں: تشویشناک حقائق
اعداد و شمار کے مطابق:
• پاکستان میں ہر سال 30 سے 35 ملین ایکڑ فٹ (MAF) پانی سمندر میں گر کر ضائع ہو جاتا ہے۔
• 2022 کے تباہ کن سیلاب میں ملک کا تقریباً 10 فیصد حصہ زیرِ آب آ گیا، جس سے اربوں روپے کا نقصان ہوا۔
• 1993 سے 2023 تک صرف بہاولنگر میں 1.78 لاکھ ہیکٹر زرعی زمین پانی کی کمی اور ناقص نظامِ آبپاشی کی وجہ سے ناکارہ ہو چکی ہے۔
زرغون تحریک کی پانچ نکاتی تجاویز
ماحولیاتی تحفظ اور پانی کے بہتر انتظام کے لیے زرغون تحریک نے پانچ نکاتی منصوبہ تجویز کیا ہے:
1. ریچارج سسٹمز کی تنصیب: تمام اسکولوں، مساجد، پارکوں اور رہائشی کالونیوں میں بارش کے پانی کو زمین میں جذب کرنے کے لیے خصوصی کنویں بنائے جائیں۔
2. Farm Ponds اور Check Dams: دیہی اور پہاڑی علاقوں میں چھوٹے تالاب اور بند تعمیر کر کے پانی کے ذخائر کو دوبارہ زمین میں پہنچایا جائے۔
3. “Water Recharge Act 2025”: ہر نئی سوسائٹی، اسکول اور فیکٹری میں ریچارج سسٹم لازمی قرار دیا جائے۔ ہر یونین کونسل میں کم از کم 3 ریچارج پوائنٹس بنائے جائیں۔
4. حکومتی فنڈنگ:
• واٹر ریچارج منصوبوں کے لیے سالانہ 100 ارب روپے
• چھوٹے و درمیانے درجے کے ڈیموں کے لیے 300 ارب روپے
• بارانی علاقوں میں چیک ڈیمز کے لیے 25 ارب روپے
• ڈیٹا اور نگرانی کے نظام کے لیے 5 ارب روپے مختص کیے جائیں۔
5. عدالتی نگرانی: ریچارج سسٹم نہ بنانے والے اداروں کو NOC جاری نہ کیا جائے۔ عدالت عظمیٰ اور نیب پانی کے تحفظ پر مؤثر کارروائی کریں۔
عالمی اداروں کی وارننگ
زرغون تحریک نے بین الاقوامی اداروں کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے خبردار کیا کہ:
• UN-Water کے مطابق، 2025 تک دنیا کے 1.8 ارب افراد شدید پانی کی قلت کا شکار ہو جائیں گے۔
• ورلڈ بینک نے پیش گوئی کی ہے کہ پاکستان کی معیشت کا 10 سے 12 فیصد پانی کے بحران کی وجہ سے متاثر ہو سکتا ہے۔
زرغون تحریک کا پیغام
“پانی صرف ایک وسیلہ نہیں بلکہ زندگی ہے۔ پانی کو زمین میں واپس بھیجنا عبادت ہے، اور اس کا ضیاع نسل کشی کے مترادف ہے۔”
عوام اور حکومت سے اپیل
زرغون تحریک نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ:
• قومی واٹر ایمرجنسی کا فوری نفاذ کیا جائے۔
• ہر ضلع کی سالانہ Water Depth رپورٹ عوام کے سامنے شفاف انداز میں پیش کی جائے۔
• پانی کے ذخیرے اور ریچارج کو قومی سلامتی سے جوڑا جائے۔
اختتامی پیغام
“گلیشیئر پگھل رہے ہیں، زمین سوکھ رہی ہے، پانی بہہ رہا ہے — اور ہم؟
کیا اب بھی سوتے رہیں گے؟
اب جاگیں — پانی بچائیں، زمین بچائیں، نسل بچائیں!