رپورٹ (CBN247)
محکمہ بلدیات خیبر پختونخوا کے سیکرٹریٹ میں بجلی کے بل کی مد میں دو کروڑ روپے جاری کیے جانے کے باوجود صرف پچاس لاکھ روپے کی ادائیگی کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ بل کی مکمل عدم ادائیگی پر پیسکو نے محکمہ بلدیات کے دفتر کی بجلی منقطع کر کے میٹر اتار لیا، جو ایک ہفتے بعد بحال کیا گیا۔ محکمہ بلدیات نے معاملے کی جانچ کیلئے تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دیدی۔
ذرائع کے مطابق جولائی 2024 سے جون 2025 کے مالی سال کے دوران محکمہ بلدیات کے تین بجٹ اکاؤنٹس سے مجموعی طور پر دو کروڑ روپے نکالے گئے۔ ان میں سے پہلی رقم اکتوبر 2024 میں 50 لاکھ روپے جبکہ دوسری قسط جنوری 2025 میں ڈیڑھ کروڑ روپے کے طور پر نکالی گئی۔ تاہم مجموعی طور پر صرف پچاس لاکھ روپے کی ادائیگی کی گئی جبکہ باقی رقم بجلی کے بل کی ادائیگی میں استعمال نہیں ہوئی۔
ذرائع کے مطابق محکمہ بلدیات پر اس وقت بھی ایک کروڑ 26 لاکھ روپے کی بقایاجات واجب الادا ہیں۔ بل کی عدم ادائیگی کے باعث پیسکو نے گزشتہ ہفتے دفتر کی بجلی منقطع کر دی اور میٹر اتار کر لے گئی۔ دفتر ایک ہفتے تک بجلی سے محروم رہا اور جنریٹرز کے ذریعے کام جاری رکھا گیا، جس سے یومیہ 50 ہزار روپے سے زائد فیول کی مد میں اخراجات ہوتے رہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ نے اس واقعے کے بعد ایڈیشنل سیکرٹری فضل اکبر کی سربراہی میں ایک فیکٹ فائنڈنگ انکوائری کمیٹی تشکیل دیدی ہے، جو مالی بے ضابطگیوں کی تحقیقات کرے گی۔ فضل اکبر سے اس ضمن میں مؤقف لینے کی کوشش کی گئی، تاہم انہوں نے رابطے کے باوجود کوئی جواب نہیں دیا۔