ریاض حسین

سوات اور لوئر دیر میں حالیہ بارشوں کے بعد آنے والے سیلابی ریلوں نے کئی علاقوں کو متاثر کیا ہے، جس کے نتیجے میں متعدد افراد جاں بحق، لاپتہ اور زخمی ہوئے ہیں، جبکہ ریسکیو ادارے مسلسل امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔
سوات میں دریائے سوات کے بائی پاس مقام پر 17 سیاح سیلابی ریلے کی زد میں آ گئے، جن میں سے 4 کی لاشیں نکال لی گئی ہیں اور 3 افراد کو زندہ بچا لیا گیا۔ ریسکیو 1122 کے مطابق اب تک مجموعی طور پر 7 لاشیں مختلف مقامات سے برآمد کی جا چکی ہیں، جبکہ 6 افراد تاحال لاپتہ ہیں جن کی تلاش جاری ہے۔ امدادی کارروائیوں میں ریسکیو 1122 کے 120 اہلکار حصہ لے رہے ہیں۔
دریں اثناء، امام ڈھیرئی میں پھنسے 22 افراد، مٹہ کے برہ بامہ خیلہ میں پھنسے 20 سے 30 افراد، اور مانیار، پنجیگرام و غالیگے کے علاقوں میں پھنسے افراد کو کامیابی سے ریسکیو کرلیا گیا۔ غالیگے سے ایک شخص کی لاش بھی برآمد کی گئی۔
ادھر لوئر دیر میں دریائے پنچکوڑہ اور دیگر ندی نالوں میں طغیانی کے باعث خطرناک صورتحال پیدا ہوگئی۔ تیمرگرہ خزانہ بائی پاس پر دو خواتین اور دو بچے پھنس گئے تھے، جبکہ جندول منڈہ میں ایک معمر شخص برساتی نالے میں پھنس گیا۔ ریسکیو 1122 نے تمام پانچوں افراد کو بحفاظت نکال لیا۔ تاہم، جندول گرڑہ میں ایک شخص سیلابی پانی میں ڈوب گیا ہے، جس کی تلاش کے لیے ریسکیو ٹیمیں روانہ کر دی گئی ہیں۔
ریسکیو حکام نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ سیلابی نالوں اور دریا کے قریب جانے سے گریز کریں اور ہنگامی صورتحال میں فوری طور پر ریسکیو ہیلپ لائن سے رابطہ کریں۔