صوابی میں ذیابطیس کے شکار بچوں کے لیے مفت علاج کا آغاز

ریاض حسین

صوبہ خیبرپختونخوا کے ضلع صوابی میں ٹائپ ون ذیابطیس میں مبتلا بچوں کے لیے علاج کی ایک اہم سہولت کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال چھوٹا لاہور میں "چینجنگ ڈائبیٹیز اِن چلڈرن (CDiC)” سینٹر کا باقاعدہ افتتاح کیا گیا، جس کا مقصد بچوں کو مفت انسولین، طبی معائنہ، اور آگاہی فراہم کرنا ہے۔

افتتاحی تقریب میں صوبائی وزیر برائے صنعت و تجارت عبدالکریم تورڈھیر اور سابق ڈپٹی اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی ڈاکٹر مہرتاج روغانی نے بطور مہمانانِ خصوصی شرکت کی۔ اس موقع پر بورڈ آف گورنرز کے چیئرمین، بورڈ ممبران، بی کے ایم سی (بخشی خان میڈیکل کمپلیکس) کی انتظامیہ اور مختلف تعاون کرنے والے اداروں کے نمائندے بھی موجود تھے۔

ماہرین کے مطابق پاکستان میں ذیابطیس کے مریضوں کی تعداد 4 کروڑ سے تجاوز کر چکی ہے، جن میں ٹائپ ون ذیابطیس میں مبتلا بچوں کی تعداد تقریباً 80 ہزار ہے۔ تاہم اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہو سکتی ہے کیونکہ تشخیص اور آگاہی کی کمی کے باعث کئی کیسز رپورٹ ہی نہیں ہوتے۔ ماہرین نے تقریب سے خطاب میں والدین پر زور دیا کہ وہ بلا جھجک اپنے متاثرہ بچوں کو سینٹر لائیں تاکہ ان کا بروقت علاج ممکن ہو سکے۔

ایم ٹی آئی صوابی کے ترجمان کے مطابق نئے قائم شدہ سینٹر میں اب تک 62 بچے رجسٹرڈ ہو چکے ہیں جنہیں ہر ماہ مفت انسولین، گلوکومیٹر اور دیگر ادویات فراہم کی جا رہی ہیں۔ سی ڈی آئی سی پراجیکٹ منیجر ارم غفور اور خیبرپختونخوا کے ریجنل ہیڈ ڈاکٹر ارشد حسین نے بتایا کہ سینٹر نہ صرف صوابی بلکہ قریبی اضلاع جیسے بونیر، اٹک، مانسہرہ اور دیگر علاقوں کے بچوں کے لیے بھی کھلا رہے گا۔ رجسٹریشن کے بعد بچوں کو 25 سال کی عمر تک مکمل مفت علاج فراہم کیا جائے گا۔

تقریب کے اختتام پر ایم ٹی آئی صوابی کی انتظامیہ، بورڈ ممبران اور دیگر عہدیداران نے سینٹر کے قیام میں معاونت کرنے والے تمام اداروں کا شکریہ ادا کیا اور آئندہ بھی تعاون کے تسلسل کے عزم کا اظہار کیا۔

واضح رہے کہ صوابی میں قائم یہ سینٹر ملک بھر میں "چینجنگ ڈائبیٹیز اِن چلڈرن” منصوبے کے تحت کھلنے والا 27واں سینٹر ہے، جس کا مقصد بچوں کو ذیابطیس جیسے پیچیدہ مرض سے نمٹنے کے لیے بروقت علاج اور مؤثر آگاہی فراہم کرنا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے