مردان (نمائندہ خصوصی):
ڈپٹی کمشنر مردان ڈاکٹر عظمت اللہ وزیر نے اساتذہ کی بھرتی کے لیے ایجوکیشن ٹیسٹنگ اینڈ ایویلیوایشن ایجنسی (ETEA) کے تحت ہونے والے تحریری امتحانات کے پُرامن، شفاف اور منظم انعقاد کو یقینی بنانے کے لیے ضلع بھر میں دفعہ 144 ضابطہ فوجداری نافذ کر دی ہے۔ یہ امتحانات 30 مئی سے 18 جون 2025 کے دوران مختلف مراکز پر منعقد کیے جا رہے ہیں۔
دفعہ 144 کے تحت نافذ پابندیاں
جاری کردہ حکم نامے کے مطابق امتحانی مراکز کے اندر اور اطراف میں کئی اہم پابندیاں عائد کی گئی ہیں، جن کا مقصد نقل، بدنظمی اور غیر ضروری مداخلت کا سدباب کرنا ہے۔ پابندیوں کی تفصیل درج ذیل ہے:
امتحانی مراکز میں غیر متعلقہ افراد کی موجودگی پر مکمل پابندی ہوگی۔
اُمیدواران یا غیر مجاز افراد کی جانب سے موبائل فون، سمارٹ واچز، ٹیبلیٹس یا دیگر کسی قسم کے الیکٹرانک آلات لانے یا استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
امتحانی مراکز کے 100 میٹر کے دائرے میں پانچ یا اس سے زائد افراد کے اجتماع پر پابندی ہوگی (اُمیدواران اور امتحانی عملہ اس سے مستثنیٰ ہوں گے)۔
امتحانی مواد کی غیر مجاز نقل، تقسیم، یا فوٹو کاپی کرنا ممنوع ہوگا۔
پوکٹ گائیڈز، حل شدہ پرچے، مشتبہ کتابچے یا کسی بھی قسم کا نقل میں معاون مواد امتحانی ہال میں لے جانے پر مکمل پابندی عائد کی گئی ہے۔
سخت قانونی کارروائی کی وارننگ
ڈپٹی کمشنر نے واضح کیا ہے کہ یہ احکامات فوری طور پر نافذ العمل ہوں گے اور پورے امتحانی دورانیے تک مؤثر رہیں گے۔ ان احکامات کی خلاف ورزی کرنے والے افراد کے خلاف تعزیراتِ پاکستان کی دفعہ 188 کے تحت قانونی کارروائی کی جائے گی۔
شہریوں اور امیدواران سے تعاون کی اپیل
ڈپٹی کمشنر مردان نے تمام امیدواران، والدین اور شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ بھرپور تعاون کریں تاکہ بھرتی کے عمل کو بغیر کسی خلل، شفاف اور پُرامن طریقے سے مکمل کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری ملازمتوں میں شفافیت اور میرٹ کے قیام کے لیے یہ اقدامات ناگزیر ہیں۔
پس منظر
خیال رہے کہ ETEA کے تحت اساتذہ کی بھرتی کے لیے لیے جانے والے امتحانات میں ہر سال ہزاروں اُمیدوار شرکت کرتے ہیں، جس کے باعث امتحانی مراکز پر سخت حفاظتی اقدامات کیے جاتے ہیں تاکہ نقل، بدنظمی اور غیر قانونی سرگرمیوں کو روکا جا سکے۔