عوامی نیشنل پارٹی کا مائنز اینڈ منرلز ایکٹ کے خلاف سخت ردعمل، ہر سطح پر مزاحمت کا اعلان

رپورٹ CBN247

عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) مردان کے ضلعی قائدین نے مائنز اینڈ منرلز ایکٹ کو صوبائی خودمختاری پر کھلا حملہ قرار دیتے ہوئے اس کی سخت مخالفت کا اعلان کیا ہے۔ مردان پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ضلعی صدر عمران ماندوری، جنرل سیکرٹری فضل الرحمن بن یامین، سٹی میئر حمایت اللہ مایار، سابق ایم پی اے گوہر باچا، ہارون خان، فاروق اکرم، عزیز خان اور دیگر رہنماؤں نے کہا کہ یہ بل 1973 کے آئین اور 18ویں ترمیم کی صریح خلاف ورزی ہے۔

رہنماؤں نے کہا کہ مائنز اینڈ منرلز ایکٹ کے ذریعے وفاقی حکومت ایک مخصوص ٹولے کے مفاد میں صوبائی وسائل پر قبضہ کرنا چاہتی ہے، جسے کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر یہ بل صوبائی اسمبلی سے منظور کرانے کی کوشش کی گئی تو اے این پی ہر سطح پر شدید مزاحمت کرے گی۔

اے این پی قائدین نے انکشاف کیا کہ اس بل کے خلاف بلائی گئی آل پارٹیز کانفرنس میں 14 سیاسی جماعتوں نے متفقہ طور پر اس کی مخالفت کرتے ہوئے مؤقف اپنایا کہ قدرتی وسائل پر پہلا حق صوبوں کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک پہلے ہی دہشت گردی، بدامنی اور سیاسی عدم استحکام کا شکار ہے، ایسے حالات میں صوبوں کے آئینی حقوق کو سلب کرنا حالات کو مزید خراب کر سکتا ہے۔

رہنماؤں نے اس بات پر زور دیا کہ خیبرپختونخوا سے تیل، گیس اور بجلی پیدا ہونے کے باوجود صوبے کو مناسب رائلٹی اور ترقیاتی حصہ نہیں دیا جا رہا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ اس بل کے ذریعے صوبائی وسائل بین الاقوامی طاقتوں جیسے امریکہ اور چین کے سپرد کرنے کی راہ ہموار کی جا رہی ہے، جبکہ بلوچستان اسمبلی سے منظور شدہ بل میں بھی رد و بدل کیا گیا ہے۔

اے این پی نے مطالبہ کیا کہ ملک کی تمام اقوام کو برابری کا حق دیا جائے اور مائنز اینڈ منرلز ایکٹ جیسے بل کو فی الفور واپس لیا جائے۔ پارٹی نے عام عوام، سیاسی جماعتوں، سول سوسائٹی اور تمام طبقوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اس بل کے خلاف آواز بلند کریں، کیونکہ یہ صرف ایک قانون نہیں بلکہ صوبوں کی خودمختاری اور مستقبل کا مسئلہ ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے