صوبائی وزیر اور ڈی سی کوہاٹ نے مبینہ طور پر قدرتی وسائل سے مالا مال اراضی پر قبضہ کیا ہوا ہے ،شہری کا الزام

رپورٹ (CBN247)

کوہاٹ سے تعلق رکھنے والے سید شوکت علی گیلانی نے کہا ہے کہ انہیں صوبائی وزیر قانون کے مبینہ غیر قانونی اقدامات سے تحفظ فراہم کیا جائے اور ان کی ابائی زمین جس پر مبینہ طور پر ڈپٹی کمشنر کوہاٹ کی مدد سے صوبائی وزیر قانون افتاب عالم اور ان کے بھتیجے مجاہد نے قبضہ کیا ہے سے وگزار کرایا جائے.

پشاور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے اپنی زمینوں کے قانونی دستاویزات صحافیوں کو دکھاتے ہوئے کہا کہ کوہاٹ کے علاقہ ریسی بانڈہ میں ہماری آبائی ملکیتی جائیداد ہے جو کہ تقریباً 10 ہزار کنال سے زیادہ ہے جو کہ ہمارے گیلانی خاندان کے نام پر انتقال ہے، اس زمین پر قدرتی وسائل کی وافر مقدار موجود ہے اپنی وسائل کے مناسب استعمال کے لیے ایک کمپنی سے قانونی طور پر معاہدہ ہوا تھا۔

انہوں نے الزام لگایا کہ معاہدے کے دوسرے دن ایم پی اے آفتاب عالم اور سٹی میئر ساجد اقبال نے ہمیں پیغام بھیجا کہ میں اس علاقے کا ایم بی اے ہوں اور ساری انتظامیہ میرے ہاتھ میں ہے آپ میری اجازت کے بغیر یہ کام نہیں کر سکتے تو میں نے اسے صاف انکار کر دیا کہ یہ ہماری پرائیویٹ جائیداد ہے اس میں آپ کا کوئی کام نہیں،

اس کے دوسرے دن ڈی سی کو ہاٹ نے وہاں پر راستے میں پولیس کھڑی کر دی، ڈیزل کی سپلائی روک دی اور کہا جب تک ہم سے مذاکرات نہیں کرو گے ڈیزل سپلا ئی نہیں ہو گا جبکہ مبینہ طور پر تب ڈی سی کو ہاٹ نے مجھے فون کر کے اپنے آفس بلایا اور کہا کہ اپنے حصہ سے %50 حصہ ہمیں دینا ہو گا تب ہی ہم آپ کو کام کرنے دینگے تو مجبوراً میں نے ایڈوانس کے طور پر پانچ لاکھ روپے ڈی سی کو دیے پھر اس نے ڈیزل کی سپلائی بحال کر دی اور کہا کہ ہر ہفتہ آپ کو حساب دینا ہو گا اور کئی ہفتہ تک ہر ہفتہ تقریباً 15 سے 25 لاکھ ہم سے وصول کرتا رہا پھر ایک دن آفتاب عالم ایم بی اے نے ہمیں پیغام بھیجا کہ میرا بھتیجا آپ کی زمین میں اپنی 50 مشینیں لگائے گا جس کا مالکانہ آپ کو نہیں دیا جائیگا جس پر ہم نے صاف انکار کر دیا کہ خاندان کے لوگ اس بات پر راضی نہیں ہیں تب ڈی سی نے ایک غیر قانونی آرڈر پاس کیا اور ہماری زمین پر میبنہ مقامی غنڈوں کی مدد سے ساری زمین قبضہ کر لی اور 25 سے 30 غنڈے جو کہ جدید ہتھیاروں سے لیس ہیں وہاں پر بیٹھا دیے اور غیر قانونی مائننگ شروع کر رکھی ہے۔

ڈی سی نے جو آرڈر پاس کیا ہے اسے میں تفتیش میں غیر قانونی ثابت کر سکتا ہوں۔ آفتاب عالم جو کہ صوبائی وزیر قانون ہے اور اس کا بھتیجا مجاہد نے
مبینہ طور پر ہمیں ڈرانا دھمکا نا شروع کر دیا کہ اگر آپ اپنی زمین کی طرف آئے تو آپ کو جعلی کیس میں جیل بھیجوا دینگے۔

انہوں نے کہا کہ اب تو نوبت اس بات تک اگئی ہے کہ ہمیں قتل کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں اور ہمیں کہا جا رہا ہے کہ اپ اپنی زمینوں سے ہاتھ دھو لیں ورنہ ایسے نہ ہو کہ اپ اپنی جانوں سے ہاتھ دھو لیں۔

انہوں نے کہا کہ مارچ میں زمینوں پر ہونے والا قبضہ اج بھی قبضہ مافیا کے قبضہ میں ہے اور الزام لگایا کہ ڈپٹی کمشنر کوہاٹ نے اپنے افس کو پراپرٹی سینٹر بنایا ہوا ہے جہاں پر ہماری زمینوں کے سودے کیے جا رہے ہیں ۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم پاکستان کے عام شہری ہیں اور حکومت کو باقاعدہ ٹیکس دیتے ہیں اور ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ قانون کی دھجیاں اڑانے والے وزیر قانون اور ان کے حواریوں اور ڈپٹی کمشنر کوہاٹ کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے۔

انہوں نے چیف جسٹس اف پاکستان، چیف جسٹس اف پشاور ہائی کورٹ، وزیر اعلی خیبر پختون خواہ علی امین گنڈا پور اور وفاقی حکومت اور تمام اعلیٰ حکام سے فوری نوٹس لینے کی اپیل کی کہ اس نا انصافی کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے اور ہمیں اپنی زمین واپس دلائی جائے تا کہ ہم اپنے وسائل کو قانونی اور منصفانہ طریقے سے استعمال کر سکیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے