ریاض حسین
ایشین ڈویلپمنٹ بینک کی مالی معاونت سے خیبرپختونخوا سٹی امپروومنٹ پراجیکٹ (KPCIP) کے تحت مردان میں 12 ارب روپے کی لاگت سے سیوریج لائنز اور سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ کی تعمیر جاری ہے، جبکہ 60 کروڑ روپے کی لاگت سے دو نئے عوامی پارک بھی تعمیر کیے جائیں گے۔ ان منصوبوں کا مقصد شہری انفراسٹرکچر کو جدید خطوط پر استوار کرنا اور شہریوں کو صحت مند اور صاف ستھرا ماحول فراہم کرنا ہے۔
میئر مردان حمایت اللہ مایار کی زیر صدارت این سی چیئرمین صاحبان اور KPCIP حکام کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں ترقیاتی منصوبوں کی پیش رفت اور عوامی مسائل کے حل پر تفصیلی غور کیا گیا۔
سیوریج سسٹم اور ٹریٹمنٹ پلانٹ
اجلاس کے دوران بتایا گیا کہ مردان شہر کی 6 یونین کونسلز — ہوتی، گلی باغ، باڑی چم، بکت گنج، مسلم آباد اور روڑیا — میں تقریباً 80 کلومیٹر طویل سیور لائنز بچھائی جا رہی ہیں۔ ان لائنز کو باچا خان روڈ، مایار سے منسلک سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ سے جوڑا جائے گا۔ یہ منصوبہ شہریوں کو صاف ماحول فراہم کرنے اور دیرینہ صفائی و حفظان صحت کے مسائل کے حل میں مددگار ثابت ہوگا۔
حکام کے مطابق، گھروں کو کے پی سیپ کے اخراجات پر مرکزی سیور لائن سے منسلک کیا جائے گا۔ علاوہ ازیں، گیس اور پانی کی پائپ لائنز کو سیور لائنز سے علیحدہ کرنے کے لیے درکار فنڈز کی منظوری متعلقہ فورمز سے لی جائے گی تاکہ کسی بھی قسم کی تکنیکی یا ماحولیاتی خرابی سے بچا جا سکے۔
پارکوں کی تعمیر
شہر کی خوبصورتی اور شہریوں کو تفریحی سہولیات کی فراہمی کے لیے 60 کروڑ روپے کی لاگت سے دو نئے پارک بھی تعمیر کیے جا رہے ہیں۔ ایک پارک چمتار رنگ روڈ پر ٹی ایم اے کی ملکیتی 100 کنال اراضی پر جبکہ دوسرا امیر محمد خان پارک، شیخ ملتون ٹاؤن میں 100 کنال رقبے پر تعمیر کیا جائے گا۔ یہ پارک شہریوں کے لیے صحت مند تفریح اور قدرتی ماحول مہیا کرنے میں اہم کردار ادا کریں گے۔
منصوبوں کی تکمیل کی ٹائم لائن
میئر حمایت اللہ مایار نے اجلاس میں ہدایت دی کہ عید سے قبل جاری کام مکمل کیا جائے تاکہ شہریوں کو تکلیف نہ ہو، جبکہ باقی ماندہ کام عید کے بعد مکمل کیا جائے گا۔
عوام سے اپیل
میئر مردان نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اپنے محلوں اور گلیوں کو صاف رکھنے میں تعاون کریں اور جاری منصوبوں کی نگرانی اور رپورٹنگ میں اپنا کردار ادا کریں تاکہ ان منصوبوں کو کامیابی سے مکمل کیا جا سکے۔
یہ ترقیاتی اقدامات مردان شہر کو ایک صاف، سرسبز اور جدید شہری مرکز میں تبدیل کرنے کی جانب اہم قدم ہیں، جن سے لاکھوں شہریوں کی زندگیوں پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔