تحریر و تحقیق: انجینئر عبدالولی خان یوسفزئی

اسلام آباد – زرغون تحریک کی سربراہ اور خیبر پختونخوا کی سابقہ نگران انجینئر عبدالولی خان یوسفزئی نے ایک تازہ تحقیقی رپورٹ جاری کی ہے جس میں خبردار کیا گیا ہے کہ پاکستان، افغانستان اور کئی ترقی یافتہ ممالک کی مارکیٹیں اب قدرتی غذا کی جگہ زہریلے کیمیکل سے آلودہ اشیاء خور و نوش سے بھری پڑی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق پھل، سبزیاں، دودھ، گوشت اور مشروبات کا 60 سے 70 فیصد حصہ زہریلے کیمیکلز جیسے کہ کاربائیڈ، فارملین، اسپرے، فاسفیٹک کھاد اور مصنوعی رنگوں سے آلودہ ہے۔
اعلیٰ طبقہ سب سے زیادہ متاثر
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اعلیٰ اور متوسط طبقہ کے لوگ، جو “پیک شدہ، رنگین” اور مارکیٹنگ شدہ کھانے پسند کرتے ہیں، سب سے زیادہ خطرے میں ہیں۔ دوسری طرف، غریب عوام اگرچہ قدرتی غذا کے قریب ہیں، مگر ان کے پاس نہ آگاہی ہے اور نہ ہی حفاظتی سہولیات۔
زہریلی خوراک کا سماجی اثر
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ کھانوں کی خوبصورتی اور خوشبو کے لیے جاری مصنوعی دوڑ، آلودہ زرعی پانی، اور زمین کی زہریلاپن نے معاشرے کی تمام طبقات پر منفی اثر ڈالا ہے، خاص طور پر غریب طبقہ جو کبھی قدرتی اور کبھی زہریلی خوراک کے درمیان دوہری آزمائش سے گزرتا ہے۔
⸻
حل کے پانچ نکاتی اقدامات:
1. قدرتی زراعت کی بحالی:
دیہی علاقوں میں آرگینک کھاد، کمپوسٹ اور مقامی بیجوں کی تربیت اور سبسڈی دی جائے۔
2. خوراک کی جانچ کے مراکز:
ہر مارکیٹ اور شہر میں فوڈ اسکین پوائنٹس اور کیمیکل ٹیسٹنگ لیبارٹریز قائم کی جائیں۔
3. صاف برانڈز اور ایپلیکیشنز:
زرغون تحریک کے تحت آرگینک خوراک کے تصدیق شدہ برانڈز اور ڈیجیٹل حل متعارف کرائے جائیں۔
4. عوامی شعور مہم:
مساجد، اسکولوں اور سوشل میڈیا کے ذریعے زہریلی خوراک کے خلاف آگاہی مہم چلائی جائے۔
5. حکومتی پالیسی میں تبدیلی:
کاربائیڈ، فارملین اور مصنوعی رنگوں کی فروخت پر پابندی لگائی جائے اور فوڈ سیفٹی قوانین پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے۔
⸻
عالمی مثالیں
رپورٹ میں کچھ ممالک کو بطور مثال پیش کیا گیا ہے:
• جاپان: ہر اسکول، مارکیٹ اور برانڈ پر خوراک کی جانچ لازمی؛ نتیجہ – صحت مند ممالک میں شمار۔
• فرانس: GMO اور مصنوعی رنگوں پر سخت پابندی؛ نتیجہ – بچوں کی جسمانی و ذہنی صحت میں بہتری۔
• جرمنی: صرف آرگینک مصنوعات کی مارکیٹیں؛ نتیجہ – 80٪ کیمیکل کا خاتمہ۔
• بھارت (کیرالا، سکم): مکمل طور پر کیمیکل فری زراعت۔
• ترکی: قدرتی کھاد، مقامی بیجوں اور تربیت کے لیے سرکاری امداد؛ زمین دوبارہ قدرتی پیداوار کی طرف لَوٹ گئی۔
⸻
پاکستان کی صورتحال
رپورٹ کے مطابق پاکستان میں:
• 85٪ پھل کیمیکل سے آلودہ ہیں۔
• 90٪ سبزیاں اسپرے سے متاثر ہیں۔
• 60٪ دودھ اور گوشت ہارمونس سے بھرے ہیں۔
• صرف 15٪ آبادی کو صاف خوراک دستیاب ہے۔
⸻
زرغون تحریک کا پیغام:
“اگر تمہارے برتن میں زہر ہے، تو تمہاری نسل کا قبر بھی وہی ہوگا”
“اپنا کھانا بدلو – اپنی زندگی بدلو”
زرغون تحریک “فارم ٹو ہوم” ماڈل، صاف خوراک گروپس، اور اسکولوں کی سطح پر آگاہی پروگراموں کے نفاذ کا مطالبہ کرتی ہے تاکہ قوم کی بقا کو یقینی بنایا جا سکے۔
⸻
حوالہ جات:
• عالمی ادارۂ صحت کی رپورٹ، 2022
• FAO کا خلاصہ، 2023
• پاکستان فوڈ جرنل، 2024