کرم امن جرگہ احتتام پذیر،امن معاہدے پر عمل درامد کا اعلان

رپورٹ(CBN247 )

مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ ضلع کرم کا مسئلہ درحقیقت نفرتوں پر مبنی ہے جب تک نفرتوں کا خاتمہ نہیں ہوتا، پائیدار امن ممکن نہیں۔ ہم نے اپنی نفرتوں کے باعث اسلام، ریاستی قوانین اور بنیادی اقدار کو پس پشت ڈال دیا ہے۔سوشل میڈیا پر بھی نفرتوں کو ہوا دی جا رہی ہے، جو ایک سنگین مسئلہ ہے، اگر ہم نے اب بھی نفرتوں کے خاتمے پر توجہ نہ دی تو امن کا قیام ناممکن رہے گا۔

ان خیالات کا اظہار مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر محمد علی سیف نے ضلع کوہاٹ میں ضلع کرم کے حوالے سے منعقدہ گرینڈ امن جرگے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ جنگ ہمیشہ سچ اور اعتماد کو نقصان پہنچاتی ہے،ہمیں بدگمانیوں کو ختم کر کے باہمی اعتماد بحال کرنا ہوگا

بیرسٹر ڈاکٹر محمد علی سیف کا کہنا تھا کہ تخریب کاروں کی نشاندہی کر کے انہیں قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا،بنکرز کی مسماری کا عمل جاری ہے، آج ایک فریق کی جانب سے اسلحے کی حوالگی کے حوالے سے لائحہ عمل پیش کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ16 کروڑ روپے مالیت کی ادویات ضلع کرم بھیجی جا چکی ہیں، ہیلی کاپٹر کے ذریعے ضلع کرم سے اب تک 3,000 افراد کا محفوظ انخلاء مکمل ہو چکا ہے، حکومت کی رٹ چیلنج کرنے والے تمام عناصر کو قانون کے مطابق سزا دی جائے گی، صوبائی حکومت نے نقصانات کے ازالے کا عمل شروع کر دیا ہے، کوہاٹ معاہدہ دونوں فریقین پر یکساں طور پر لاگو ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعلی علی امین گنڈاپور کی سربراہی میں کابینہ نے سرکاری ہیلی کاپٹر کو ائیر ایمبولنس میں تبدیل کرنے کی منظوری دیدی ہے. صوبائی حکومت کا MI 17 ہیلی کاپٹر ائیر ایمبولنس کے طور پر استعمال کیا جائیگا۔ 150 ملین روپے کی لاگت سے ہیلی کاپٹر میں تبدیلی کرکے ائیر ایمبولنس میں تبدیل کیا جائیگا، وزارت خزانہ خیبر پختون خوا ایوی ایشن کو ائیر ایمبولنس کے لئے فنڈ فراہم کریگی، وزیراعلی نے اپنا ہیلی کاپٹر عوامی خدمت کے لئے پیش کیا، وزیر اعلی کا ہیلی کاپٹر پہلے ہی سے کرم میں ادویات کی سپلائی اور پھنسے افراد کو نکالنے کے استعمال ہورہا ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے