
ویب ڈیسک
پولیس ذرائع کے مطابق افغانستان کے شمالی صوبے تخار میں ایک چینی باشندے کو نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے ہلاک کردیا ہے
صوبہ تخار کے پولیس کے شعبہ اطلاعات کے سربراہ اکبر حقانی نے افغان میڈیا کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے اس واقع کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یہ واقع گزشتہ منگل اور بدھ کے درمیانی شب پیش آیا جس میں ایک چینی باشندے کے گاڑی پر فائرنگ کردی جس میں وہ موقع پر ہلاک ہوگئے تاہم اس کے ساتھ افغان ترجمان بھی تھے
چینی باشندے کی شناخت لی کے نام سے کی گئی ہے مزید تفصیل ابھی تک شئیر نہیں کی گئی ہے۔ اس واقع کا تاحال کسی بھی گروپ نے ذمہ داری قبول نہیں کی ہے شمالی افغانستان میں جبھہ مقاومت یا نیشنل ریزسٹنس فرنٹ (این آر ایف) کے نام سے طالبان مخالف گروپ سرگرم ہے اور داعش خراسان بھی اس سے پہلے کئی واقعات کی زمہ داری قبول کرچکے ہیں چینی باشندے افغانستان میں کئی اہم منصوبوں میں کام کر رہے ہیں
افغان طالبان نے نے اس سے قبل تخار اور دوسرے شمالی صوبوں میں مسلح گروپوں کے خلاف کاروائی کی تھی تاہم ابھی تک اس خطے میں ابھی بھی طالبان مخالف مسلح گروپ فعال ہیں ۔ چینی باشندے پر حملہ تشویشناک ہے کیونکہ افغانستان میں چینی سرمایہ کاروں بڑی تعداد کام کر رہے ہیں
چند روز قبل افغان چین سفارتی دوستی کے سلسلے میں افغان دارلحکومت کابل میں ایک اعلی سطح کی ایک تقریب منقعد کی گئی جس میں افغانستان کے لئے چینی سفیر، طلبا، تاجر اور سرمایہ کاروں نے شرکت کی تھی افغان طالبان کے راہنماؤں نے چین کو مکمل یقین دلایا تھا کہ افغانستان سے چین کے خلاف کوئی خطرہ نہیں ۔
افغان حکام کا کہنا ہے کہ چینی باشندوں کو ہدایات جاری کی گئی تھی کہ بلا اجازت گھومنے سے گریز کیا جائے مذکورہ چینی باشندے نے بغیر سیکیورٹی پروٹوکول کے اپنے افغان ترجمان کے ساتھ سفر پر تھے کہ ان کی گاڑی پر فائرنگ کی گئی
اس سلسلے میں صوبہ تخار کے پولیس ترجمان اکبر حقانی نے ایک انٹر ویو میں بتایا کہ یہ بدقسمت واقع کل رات کو پیش آیا تھا تاہم مقامی افغان ترجمان اس حملے میں محفوظ رہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس اور انٹیلی جنس اداروں نے اس واقع کی تحقیقات شروع کردی اس وقت کسی گروپ یا غیرملکی انٹیلی جنس ادارے پر الزام نہیں لگا سکتے۔ تحقیقات مکمل کرنے کے بعد معلومات کی روشنی میں ہی کچھ کہا جائے گا کہ اس وقع میں کون ملوث ہے اندرونی یا اس میں کوئی بیرونی ہاتھ ملوث ہے