رپورٹ CBN247
پاکستان اسٹاک ایکسچینج (PSX) نے تاریخ میں پہلی بار انٹرا ڈے ٹریڈنگ کے دوران 9 فیصد کا ریکارڈ اضافہ حاصل کیا — مارکیٹوں میں بحال شدہ سکون بھارت اور پاکستان کے درمیان حالیہ جنگ بندی کی عکاسی کرتا ہے جس نے سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کیا۔
یہ جنگ بندی ہفتہ کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اعلان کے بعد ہوئی، جو دونوں ایٹمی طاقتوں کے درمیان چار دن کی جوابی فضائی کارروائیوں، سفارتی کوششوں اور امریکہ کے دباؤ کے بعد عمل میں آئی۔
KSE-100 انڈیکس نے کاروبار کے آغاز پر 9,929.48 پوائنٹس (9.26 فیصد) اضافے کے ساتھ 117,104.11 پوائنٹس پر کھل کر گزشتہ بندش 107,174.63 پوائنٹس سے بلند سطح حاصل کی۔
کاروبار کے آغاز پر اس قدر بڑے اضافے کے باعث مارکیٹ کو ایک گھنٹے کے لیے معطل کرنا پڑا تاکہ زیادہ اتار چڑھاؤ پر قابو پایا جا سکے۔
بعد ازاں 1:30 بجے، بینچ مارک انڈیکس 116,857.00 پوائنٹس پر تھا، جو گزشتہ بندش کے مقابلے میں 9,682.37 پوائنٹس (9.03 فیصد) زیادہ تھا۔
ماہرین معیشت کے مطابق، “مارکیٹ نے جنگ بندی کے اعلان پر خوشگوار ردعمل دیا ہے، خاص طور پر جب پاکستان نے بھارت کے خلاف مؤثر دفاعی طاقت کا مظاہرہ کیا ہے۔”
ماہرین کے مطابق حالیہ شرحِ سود میں کمی اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (IMF) کی جانب سے ایک ارب ڈالر کی قسط کی منظوری نے بھی سرمایہ کاروں کا جوش بڑھایا۔
جنگ بندی اور IMF کی منظوری کے علاوہ، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا پاکستان کے ساتھ تجارت بڑھانے کے حالیہ بیان کو بھی مارکیٹ کے رجحان میں بہتری کا سبب قرار دیا جا رہا ہے۔
ٹرمپ نے جنوبی ایشیائی حریفوں کے درمیان کشیدگی ختم کروانے کے بعد نہ صرف مسئلہ کشمیر کے حل میں مدد کی پیشکش کی، بلکہ یہ بھی اعلان کیا کہ وہ پاکستان اور بھارت دونوں کے ساتھ “تجارت کو نمایاں طور پر بڑھائیں گے”۔
ماہرین کے مطابق پاک-بھارت تنازعہ “غلبے کے ساتھ ختم ہوا” ہے، اور اب توقع کی جا رہی ہے کہ ملک کی معاشی صورتحال بہتری کی طرف جائے گی، جس میں تاریخی طور پر کم مہنگائی اور ریکارڈ بلند کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس شامل ہیں۔
اپریل میں پاکستان کی صارف مہنگائی کی شرح سال بہ سال بنیاد پر 0.3 فیصد کی کم ترین سطح پر آ گئی، جبکہ مارچ میں 1.195 ارب ڈالر کا کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ملک کی تاریخ کا سب سے بلند ماہانہ سرپلس تھا